تہران ( نیٹ نیوز ) ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کیخلاف ایران میں مظاہرے جاری ہیں۔ سکارف کے قانون کی خلاف ورزی پر مہسا امینی کو 13 ستمبرکو گرفتار کیا گیا تھا، گرفتار مہسا امینی مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے 16 ستمبر کو انتقال
کرگئی تھیں۔ اب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے انکشاف کیا ہے کہ ایران میں گزشتہ ماہ مظاہروں کے دوران تقریباً 2 درجن بچے بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن میں جاں بحق ہونے والے کچھ بچوں کی عمریں 11 سال تک ہیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ستمبر کے آخری 10 دنوں میں ایران میں سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 23 بچے جاں بحق ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں 20 لڑکے اور 3 لڑکیاں شامل ہیں۔