لندن ( نیٹ نیوز ) برطانیہ میں معاشی بحران کی گونج بڑھتی جا رہی ہے اور اب تازہ ترین اطالاعات کے مطابق برطانوی حکومت کے قرضے پچھلے 60 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں، لز ٹرس کے استعفے کے بعد نئے برطانوی وزیراعظم کو تیزی سے گرتی معیشت اور ہوشربا قرضوں کے مسائل سے نمٹنا ہوگا۔برطانیہ کے محکمہ شماریات کے مطابق ستمبر میں حکومت نے بےتحاشہ قرضے
لیے جو 1963 کے بعد اب تک کے سب سے بڑے قرضے ہیں۔4 مہینوں کے دوران برطانیہ میں اب تیسرے وزیراعظم کا انتخابی عمل شروع ہونے والا ہے۔” جنگ ” اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے وزیراعظم کو لز ٹرس کی طرف سے اعلان کردہ 45 ارب پاؤنڈ کی ٹیکس کٹوتی کے فیصلے پر نظرثانی کرنا ہوگی۔لز ٹرس کے اس اقدام سے پاؤنڈ اپنی قدر تیزی سے کھو رہا تھا لیکن وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ نے پچھلے ہی ہفتے لز کے معاشی پروگرام کو رول بیک کر دیا ہے۔ برطانوی محکمہ شماریات نے بتایا کہ حالیہ مہینوں میں سپر مارکیٹس نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ بڑھتی ہوئی غذائی قیمتوں کی وجہ سے ان کی فروخت میں کمی آئی ہے۔