اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) سندھ طاس معاہدے پر ایک بار پھر پاکستان اور بھارت میں محاذ گرم ہے ۔ معاہدے میں ترمیم کےلیے 25 جنوری کو بھارتی انڈس واٹر کمشنر کا خط آیا۔پاکستان انڈس واٹر کمشنر آفس کے ذرائع کے مطابق بھارتی انڈس واٹر کمشنر کو جلد جواب دیا جائے گا۔ بھارت کو جواب دینے
کےلیے تمام متعلقہ حکومتی اداروں سے مشاورت مکمل ہو چکی، سندھ طاس معاہدے کے آرٹیکل 12 کے تحت اس میں ترمیم ہو سکتی ہے۔ سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کےلیے پاکستان اور بھارت کا اتفاق ہونا ضروری ہے۔ ذرائع پاکستان انڈس واٹر کمشنر آفس کے مطابق سندھ طاس معاہدے میں کوئی یکطرفہ ترمیم نہیں ہو سکتی۔ بھارتی خط کا جواب 90 روز میں دینے سے متعلق سندھ طاس معاہدے میں ایسی کوئی شرط نہیں ، پاکستان یہ جاننا چاہے گا کہ بھارت معاہدے میں کیوں ترمیم چاہتا ہے۔ بھارتی خط میں اس بات کی وضاحت نہیں کہ وہ ترمیم کیوں چاہتا ہے۔ سندھ طاس معاہدے میں ترمیم سے متعلق کوئی بھی فیصلہ پاکستان کے مفاد کو سامنے رکھ کر ہوگا۔