وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکہ کو اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کشمیریوں پر مظالم یاد نہ آئے، امریکہ کی چھوڑی دہشت گردی کا پاکستان أٓج بھی مقابلہ کر رہا ہے ، بھارت میں وزیر اعظم اور وزرا دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں ، وائٹ ہاوس اعلامیہ خطے کی تاریح اور امریکی کردار سے نابلد ہونے کا ثبوت ہے۔ بھارت کے لوگوں نے کہا پلوامہ ان کا اسٹیج ڈرامہ تھا ، مودی کے پلوامہ ڈرامے سے 2ممالک ایٹمی جنگ پر پہنچ چکے تھے، حکومت وائٹ ہاؤس کے اعلامیہ کا ضرور جواب دے گی۔ ایک وقت تھا جب مودی گجرات کےوزیراعلیٰ تھے، گجرات میں مودی کی سرپرستی میں مسلمانوں کاقتل عام ہوا، اس وقت امریکا نےنریندر مودی کے ویزاپرپابندیاں لگائی تھیں، آج وہی سلسلہ پورےہندوستان میں جاری ہے۔وفاقی وزیر نے روز دیا کہ پاکستان کو جغرافیائی لحاظ سے چین روس اور پڑوسیوں سے تعلقات مضبوط بنانے چاہیں لیکن امریکا کی اسٹریٹیجک اسٹیکس ہمیشہ کمرشل ہوتی ہیں۔انھوں نے مزید بتایا ہم تونائن الیون کےبعدبھی انکےاتحادی بنے، جولوگ دہشتگردی کررہےہیں اورسرحدپارجارہےہیں یہ امریکی جنگ کاشاخسانہ ہے، آج بھی پاکستانی قوم حلیف ہونے کاجرمانہ بھگت رہی ہے۔