تل ابیب ( مانیٹرنگ ڈیسک ) ایک طرف حماس کے مجاہدین اور اسرائیل کی فوجوں کے درمیان جنگ زوروں پر ہے تو دوسری جانب اسرائیلی بینک نے وارننگ جاری کر دی ہے ۔ اسرائیلی بینک نے خبردار کیا ہے کہ حماس سے جنگ اربوں ڈالر مہنگی پڑ جائے گی،اسرائیل کے ہاپولیم بینک نے حماس کے
ساتھ اسرائیل کے جنگی اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 6 ارب 80 کروڑ ڈالر لگایا ہے۔بینک کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ابھی جنگ کی مدت کا تعین کرنا مشکل ہے، جنگی صورتحال کے اگلے برس اسرائیلی بجٹ کا خسارہ 1.5 فیصد پر پہنچ جائے گا۔آئی ایم ایف نے بھی اسرائیل فلسطین کشیدگی سے عالمی معیشت غیریقینی کی طرف جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔بینک کی رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے 3 لاکھ ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے پر ہونے والے اخراجات بھی شامل ہیں، ان افراد کو فوجی خدمات کے لیے اپنی کل وقتی ملازمت بھی چھوڑنا پڑے گی جس کے بڑے معاشی نقصانات ہوں گے۔رپورٹ کے مطابق 1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد سے اسرائیل نے پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں ریزرو فوجیوں کو طلب کیا ہے۔جنگ میں عسکری اخراجات کے علاوہ حماس کے حملوں سے تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر، گھر، زخمی افراد کے اخراجات اور ہلاک فوجیوں کے اہلخانہ کی دیکھ بھال پر بڑے اخراجات کا امکان ہے۔