غزہ ( مانیٹرنگ ڈیسک )گزشتہ 6 ماہ سے اسرائیلی جارحیت اور جنگ کے گہرے سائے میں شب و روز گزار نے والے فلسطینی بچوں نے نعرۂ تکبیر بلند کر کے عید الفطر کا جشن منایا جو کہ دیدنی تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ سے وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں کمسن فلسطینی بچوں کو عید کا جشن مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔وائرل ویڈیو میں یہ بچے ہاتھوں میں خالی برتن اُٹھائے، بے سر و سامانی کی حالت میں بھی پُر سکون دکھائی دے رہے ہیں۔ ویڈیو میں فلسطینی بچوں نے عید الفطر کی تقریبات کا آغاز نعرۂ تکبیر سے کیا۔ ویڈیو میں بچے اللّٰہ اکبر کا نعرہ بلند کرنے کے ساتھ اس کے واحد ہونے کی بھی تسبیح پڑھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 122 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 33 ہزار 482 ہو گئی ہے، شہداء میں 14 ہزار 500 بچے اور 9 ہزار 500 خواتین شامل ہیں۔فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 76 ہزار 49 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جبکہ اسرائیلی حملوں سے غزہ میں 8 ہزار افراد لاپتہ ہیں۔دوسری جانبحماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹوں اور 3پوتوں کو بھی شہید کر دیا گیا ہے ۔ اپنے بیٹوں اور پوتوں کی کی شہادت پر ردِعمل دیتے ہوئے اسماعیل ہنیہ نےکہا ہے کہ شہادتوں سے ہمیں آزادی کی اُمید ملتی ہے۔ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے بچے شہید اور گھر تباہ کر دیے جائیں۔ میرے خاندان کے 60 افراد اور بچے شہید کیے جا چکے ہیں۔خلیجی میڈیا کے مطابق غزہ میں عید کے روز صہیونی فوج نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے 3 جواں سال بیٹے شہید کر دیے، حازم، محمد اور عامر شاطی ایک کیمپ میں پناہ گزینوں سے عید ملنے گئے تھے۔اسرائیل فوج نے فضا سے ان کی گاڑی پر بم برسائے۔حملے میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے کئی پوتے پوتیاں بھی شہید ہو گئے۔