لاہور(نیوز ڈیسک ) بڑے قرض نادہندگان کی باری آ گئی ۔۔۔؟ معلومات 5 ستمبر تک پبلک کرنے کا حکم دیدیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انفارمیشن کمیشن نے 1000بڑے قرض نادہندگان کی فہرست افشاء کرنے کے فیصلے کے خلاف سٹیٹ بنک کی آخری نظر ثانی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مذکورہ معلومات
5ستمبر تک پبلک کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سٹیٹ بنک کی طرف سے ڈپٹی گورنر ڈاکٹر عنایت حسین ، ڈائریکٹر لاء رضا محسن قزلباش اور لاء افسر محمود نذیر رانا 1000بڑے قرض نادہندگان کی فہرست افشاء کرنے کے حوالے سے 27مئی کے کمیشن کے فیصلے کےخلاف نظر ثانی اپیل دائر کرنے کے لئے پیش ہوئے۔ سٹیٹ بنک حکام نے کمیشن میں پیش کی جانے والی اپنی نظر ثانی کی اپیل میں کہا کہ ان کے پاس 1000بڑے قرض نادہندگان کی فہرست موجود ہے لیکن وہ اس لئے اس کو شئیر نہیں کر سکتے کہ ان معلومات کو افشاء کرنے کے حوالے سے استثنیٰ حاصل ہے۔ ’’جنگ‘‘ کے رابطہ کرنے پر چیف انفارمیشن کمیشن پاکستان شعیب صدیقی نے بتایا کہ اسٹیٹ بنک کو 5ستمبر عملدرآمد کے لئے مہلت دی ہے۔ اگر حکم عدولی ہوگی تو سٹیٹ بنک حکام کے خلاف رائٹ ٹو ایکسس آف انفارمیشن ایکٹ 2017کے سیکشن 20 اور 22کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔