مقبوضہ کشمیر( ایس ایم ایس ) برطانوی اخبار نے مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں کے حوالے سے اہم انکشاف کیا ہے ۔ اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ حریت پسندوں کے سٹریٹیجک حملوں سے بھارتی ایجنسیاں مشکل میں پڑگئی ہیں ۔انتخابات سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت پسندوں کے حملوں نے بھارتی فوج کو ناکوں چنے چبوا دیے۔ سٹریٹیجک حملوں سے بھارتی ایجنسیاں مشکل میں پڑ چکی ہیں جبکہ قابض فوج کا مورال بھی پست ہوگیا۔
“جنگ ” کے مطابق برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کشمیری حریت پسندوں کو پہلے سے کہیں زیادہ پُرعزم قرار دے دیا اور لکھا کہ کشمیری حریت پسند پہلے سے کہیں زیادہ پُرعزم ہیں جبکہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا مورال پست ترین سطح پر ہے۔ کشمیری مجاہدین جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال کر رہے ہیں۔صحافی نے برطانوی اخبار میں لکھا کہ کشمیری حریت پسند اپنے اہداف کو درستی کے ساتھ نشانہ بناتے ہیں۔ کشمیری مجاہدین اب بہت بہتر تربیت یافتہ ہیں۔ کشمیری مجاہدین جنگی سازوسامان کی ترسیل کےلیے ڈرونز استعمال کرتے ہیں۔ کشمیری مجاہدین باڈی کیمروں کا استعمال کرتے ہوئے گھات لگانے کی فلم بناتے ہیں۔
بھارتی فوج کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کشمیری حریت پسندوں کے پاس جدید ہتھیار ہیں، ہم حکومت سے اضافی مدد مانگ رہے ہیں۔ حریت پسندوں کے ہائی ٹیک اور اسٹریٹیجک حملوں نے بھارتی فوج کو حیران و پریشان کردیا۔ 2020 سے اب تک تقریباً 200 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ کشمیری مجاہدین کے حملوں کی حالیہ نئی لہر تکنیکی طور پر جدید ہے۔ نئی حکمت عملی نے بھارتی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو مشکل میں ڈال دیا مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کو کبھی بھی مکمل طور پر کچلا نہیں جاسکا۔دفاعی ماہر پروین ساہنی و سابق بھارتی فوجی افسر نے کہا کہ بھارت کو اپنی سرحد پر غیر معمولی خطرے کا سامنا ہے۔
Like this:
Like Loading...