متعلقہ

جمع

لطیف کھوسہ نے 26نومبر کے 2ملزمان کے نام بتا دیئے

 لاہور ( ایس ایم ایس ) پاکستان تحریک انصاف...

کیا گولیوں، ڈنڈوں سے معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔۔۔؟

تحریر: طیبہ بخاری ایک نوجوان افسر نے موجودہ حالات پہ...

حکومتی ادارے روزانہ کتنے ارب روپے کا نقصان کرتے ہیں؟اہم انکشاف

 کراچی ( ایس ایم ایس ) حکومتی ادارے روزانہ...

خواتین وزیراعظم بننا چاہیں تو ایک نہیں 2 بار بن سکتی ہیں

لیاری ( ایس ایم ایس ) پاکستان پیپلز پارٹی...

عدالت الیکشن کمیشن کا فیصلہ اڑا دے گی

Spread the love

اسلام آباد ( وی او پی نیوز ) پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیرآئینی ہے غیر متوقع نہیں، انشاءاللہ یہ فیصلہ بھی رد ہو جائے گا۔ قوم عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، مخالفین عمران خان کی مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔ فیصلہ لکھ کر صرف سیاہی ضائع کی گئی ہے، عوام یہ فیصلہ مسترد کر چکے ہیں، عدالت بھی یہ فیصلہ اُڑا دے گی۔ پاکستان اسوقت بدترین معاشی بحران کا شکار ہے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے بھی میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ سازشیں تھمنے کا نام نہیں لے رہیں، بند کمروں میں فیصلوں کا زمانہ گزر گیا۔ ملک کے مقبول ترین لیڈر کو نا اہل کیا گیا، عوام نے عمران خان سے اپنی محبت کا اظہار کیا، پارٹی کی کوئی اپیل نہیں تھی اور پورے ملک میں لوگ نکلے، کل سب سے پہلے کوئٹہ، گلگت بلتستان اور دیامر میں احتجاج ہوا،

راولپنڈی، اسلام آباد، کراچی، سکھر، گوجرانوالہ کس شہر میں لوگ باہر نہیں نکلے۔ قومی لیڈر کو سیاسی دھارے سے باہر کرنے کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے، چیف الیکشن کمشنر کا فیصلہ ملک کے عوام نے مسترد کردیا ہے، ہمارے وکلا نے فیصلے کے لیے اپلائی کیا ہوا ہے، 24 گھنٹے سے زیادہ کا وقت گزر گیا، الیکشن کمیشن کا فیصلہ جاری نہیں ہوا، اگر آپ کے پاس فیصلہ موجود نہیں تو آپ نے کیا سنایا ہے؟ فارن فنڈنگ کیس میں بھی الیکشن کمیشن نے ویب سائٹ پر فیصلہ جاری کیا، اس فیصلے میں بھی تبدیل کی جا رہی ہے، حکومت کی مرضی کی چیزیں شامل کی جا رہی ہیں۔
ذرا بھی جمہوریت ہوتی تو عوام کے فیصلے پر سر تسلیم خم کر کے الیکشن کرایا جاتا، سازشیں بند کمروں سے باہر نہیں آ پا رہیں، سازشیں جب بھی باہر آئیں تو سازشوں، سازشیوں کو گلے سے پکڑیں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا پی پی، (ن )لیگ کے فنڈنگ کیس کا فیصلہ اکٹھا کیا جائے گا، زرداری اور نواز شریف کا توشہ خانہ کیس10سال سے زیر التوا ہے، نیب قوانین میں ترامیم کر کے ان کے 11 سو ارب روپے کے مقدمے واپس ہوگئے، ہمیں الیکشن کمیشن سے پہلے بھی کوئی امید نہیں تھی۔
ان کا نشانہ صرف عمران خان ہے، آج پاکستان میں انقلاب کی ابتداء ہو گئی ہے، یہ عمران خان کا نہیں پاکستان کے 22 کروڑ عوام کا

مسئلہ ہے، گزشتہ روز جو فیصلہ ہوا وہ بائیس کروڑ لوگوں کے منہ پر طمانچہ تھا۔ایک بھونڈی کوشش کی گئی کہ عمران خان کو نواز شریف کے برابر لاکر کھڑا کیا جائے، فیصلے پر عوام کے ردعمل کی ایک جھلک سب نے کل دیکھی، ابھی پارٹی اور عمران خان کی اپیل نہیں تھی، چیف الیکشن کمشنر اور ان کے رفقا سے کہتا ہوں آپ کا فیصلہ عوام نے مسترد کیا ہے، آپ نے وفاقی کابینہ کے چند وزراء کے ساتھ مل کر گھناؤنا کھیل کھیلا۔ اس فیصلے میں بھی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں، حکومت کی مرضی کی چیزیں جو کل شامل نہیں تھیں وہ شامل کی جا رہی ہیں، اس سے زیادہ بددیانتی کی کسی ادارے کی کیا ہو سکتی ہے، ہم الیکشن کمیشن کی توہین نہیں کرنا چاہتے، ایسے الیکشن کمیشن کا کیا کیا جائے جس کے چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کے خلاف ریفرنسز زیر التوا ہوں۔
چیف جسٹس سے کہوں گا ہمارے ریفرنسز کا فیصلہ کریں اور کہیں آپ کے ریفرنسز نہیں بنتے، آپ سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس بلائیں اور الیکشن کمیشن پر ریفرنسز کا فیصلہ کریں، یہ نہیں ہو سکتا ہے کہ ایک طرف ریفرنسز زیر التوا ہیں، ہم کہہ رہے ہیں یہ ہمارے ساتھ بددیانتی کر رہے ہیں، ہم کہہ رہے ہیں کہ یہ یکطرفہ کمیشن ہے اور ہمیں روز انہی کے سامنے بھیج دیا جائے کہ انہیں سے فیصلے کرائیں۔
فواد چوہدری کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام زیادتیاں عوام دیکھ رہے ہیں، پاکستان کی یکجہتی کو آپ کیسے نقصان پہنچا سکتے ہیں، کل ہمارے پاس دو آرا تھیں کہ اسے احتجاج کو اسے کو لانگ مارچ میں تبدیل کر دیا جائے، دوسری رائے یہ تھی کہ لانگ مارچ بہت منظم ہوتا ہے ہمیں اپنے منصوبے کے مطابق جانا چاہیے، جو ہمارا منصوبہ ہے، ہمیں اس کے مطابق جانا چاہیے، پارٹی کے کور گروپ نے اتفاق کیا کہ ہمیں لانگ مارچ سے پہلے بنائے گئے منصوبے پر چلنا چاہیے۔