اسحاق ڈار نے 213 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کا اشارہ دیدیا

Spread the love

اسلام آباد ( وی او پی نیوز )سینیٹر اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا  ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اسٹاف لیول معاہدہ ہو جائے تو بسم اللہ، نہیں تو ہمارا گزارا ہو رہا ہے۔قوم کو بتانا چاہتے ہیں کہ مالی مشکلات کی کئی وجوہات ہیں، پچھلی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ معیشت پر برے اثرات مرتب ہوئے، اللہ کا شکر ایسے جتھوں سے پاکستانی عوام باخبر ہو چکے ہیں، اگر عوام نے موقع دیا تو نامکمل معاشی ایجنڈا پورا کریں گے اور 24 ویں بڑی معیشت کا مقام جلد حاصل کریں گے، پاکستان کو جلد جی ٹوئنٹی میں شامل کریں گے۔ وفاقی حکومت کے اخراجات کا تخمینہ 14 ہزار 480 ارب روپے ہو جائے گا، بجٹ میں بہتری آئی ہے مالیاتی خسارے میں 300 ارب کا فائدہ ہو گا۔”جیو نیوز ” کے مطابق

ان کا کہنا تھا پینشن کا تخمینہ 761 ارب روپے سے بڑھ کر 801 ارب روپے ہو جائے گا، آئندہ مالی سال میں سبسڈی کا تخینہ 1064 ارب روپے لگایا گیا ہے، بیرونی فنانسنگ میں کمی کی وجہ سے 213 ارب کے نئے ٹیکس لگا رہے ہیں۔ ہم جاری اخراجات میں 85 ارب روپے کی کمی کریں گے، یہ کٹوتی نہ پی ایس ڈی پی میں کی جائے گی نہ اس کا نفاذ تنخواہوں یا پنشن پر ہو گا۔وزیر خزانہ کا کہنا تھا پاکستان نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دی ہیں اور آئی ایم ایف کے تمام نکات پر عمل درآمد کر لیا ہے، رواں مالی سال میں سرکاری اخراجات پر 15 فیصد کٹوتی کی گئی، وفاقی پنشن کے اخراجات میں فوری اصلاحات کی ضرورت ہے، وفاقی ملازمین کے لیے کنٹری بیوٹری اسکیم کو نافذ کرنا پڑے گا، آئندہ مالی سال کے لیے پینشن فنڈ قائم کر دیا گیا ہے، پینشن فنڈ کے لیے رولز اینڈ پروسیجر پر کام کا آغاز ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی ہائی پروفائل ملازمین ایک سے زیادہ اداروں سے پنشن وصول کر رہے ہیں، بعض افراد تین تین اداروں سے پینشن لے رہے ہیں جس کا ملک متحمل نہیں ہو سکتا، ریٹائرڈ افسر اب 17گریڈ اور اوپر کے گریڈ میں ریٹائر ہوا تو صرف ایک ادارے سے پینشن لے سکے گا۔

Tayyba Bukhari

Learn More →

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

%d bloggers like this: